منگل, 15 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

جنوبی سوڈان کے صدر نے انٹیلی جنس چیف کو برطرف کردیا

ریاستی نشریاتی ادارے ایس ایس بی سی نے صدارتی حکم نامے کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ جنوبی سوڈان کے صدر سالوا کیر نے ملک کے طویل عرصے سے خدمات انجام دینے والے انٹیلی جنس چیف کو برطرف کر کے ان کی جگہ ایک قریبی اتحادی کو تعینات کر دیا ہے۔
اکول کور کک کی برطرفی، جو 2011 میں سوڈان سے ملک کی آزادی کے بعد سے نیشنل سیکیورٹی سروس (این ایس ایس) کے متنازعہ اندرونی سیکیورٹی بیورو کے سربراہ تھے، عبوری حکومت کی جانب سے انتخابات میں ایک اور تاخیر کا اعلان کرنے کے چند ہفتوں بعد آیا۔

گزشتہ ماہ  صدر کیر کے دفتر نے عبوری مدت میں دو سال کی توسیع کا اعلان کیا اور 2022 میں تاخیر کے بعد دوسری بار انتخابات ملتوی کر دیے، جس پر امریکہ اور ملک کے امن عمل کے دیگر بین الاقوامی ضامنوں کی جانب سے تنقید کی گئی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں بشمول ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ نے طویل عرصے سے متنبہ کیا ہے کہ خفیہ این ایس ایس ملک میں ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کرتا ہے، جو سول سوسائٹی اور حکومت کو چیلنج کرنے والے کارکنوں کے خلاف استثنیٰ کے ساتھ کام کر رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بدھ کو دیر گئے انٹیلی جنس چیف کو برطرف کرنے کا فیصلہ حکومت کی اعلیٰ ترین سطح پر طاقت کی کشمکش کی عکاسی کرتا ہے۔
پالیسی اور سیکورٹی کے تجزیہ کار بوبویا جیمز نے بتایا کہ "اکول کور کے ساتھ کیا کرنا ہے اس کے حوالے سے بہت زیادہ غور کیا جا رہا ہے۔ صدر نہیں چاہتے کہ بہت تیز رفتار فیصلے قومی سلامتی کے ساتھ مسئلہ پیدا کریں۔”
جیمز نے کہا، "اب، امن معاہدے کی توسیع کے ساتھ، وہ وفاداروں کو حکومت میں لانا شروع کر کے اقتدار کو مستحکم کرنا چاہیں گے۔”

یہ بھی پڑھیں  بائیڈن انتظامیہ نے تائیوان کے لیے 571.3 ملین ڈالر دفاعی امداد منظور کر لی

نئے انٹیلی جنس چیف، اکیک ٹونگ ایلیو، کیر کے قریبی اتحادی ہیں۔
جنوبی سوڈان نے 2018 میں پانچ سال سے جاری خانہ جنگی کا خاتمہ کیا، لیکن کیر اور ان کے نائب ریک مچار کے درمیان اختلافات – جنہوں نے تنازعہ میں مخالف فریقوں کی قیادت کی – امن عمل کو مکمل کرنے میں بڑی رکاوٹیں ہیں۔

آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین