متعلقہ

مقبول ترین

ٹرمپ اور نیتن یاہو نے محمد بن سلمان کو شاہ فیصل دور کی قوم پرستی کی طرف دھکیل دیا

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سعودی عرب...

معاہدے کے باوجود بھارت چین سرحدی تنازعہ کا حل مشکل کیوں ہے؟

اس ہفتے، ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل اوپیندر دویدی...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...

اسرائیل جنگ ہار چکا ہے؟

حماس کے ساتھ مرحلہ وار جنگ بندی کے عزم...

یوکرین کے لیے امریکا کی آٹھ ارب ڈالر فوجی امداد ناقابل یقین غلطہ ہے، کم یو جونگ

شمالی کوریا، جس پر روس کو غیر قانونی طور پر ہتھیاروں کی فراہمی کا الزام ہے، نے اتوار کو کہا کہ یوکرین کو 8 بلین ڈالر کی امریکی فوجی امداد "ایک ناقابل یقین غلطی” ہے اور جوہری سپر پاور روس کے خلاف آگ سے کھیل رہا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے نئی امداد کا اعلان اس وقت کیا جب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کیف کو اپنے دفاع میں مدد کرنے کے لیے واشنگٹن کا دورہ کیا، جس میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار بھی شامل ہیں جو روس پر محفوظ فاصلے سے حملہ کرنے کی اس کی صلاحیت کو اپ گریڈ کریں گے۔
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی  بہن کم یو جونگ نے کہا کہ واشنگٹن یوکرین کے تنازع کو بڑھا رہا ہے اور پورے یورپ کو ایٹمی جنگ کے دہانے پر لے جا رہا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی کے سی این اے کی طرف سے شائع ہونے والے ایک بیان میں کِم نے کہا، ’’امریکہ اور مغرب کو روس کے سنگین انتباہ کو مسترد یا کم نہیں سمجھنا چاہیے۔‘‘
"کیا امریکہ اور مغرب واقعی اس قابل ہیں کہ وہ روس کے خلاف لاپرواہی سے آگ سے کھیل رہے ہیں، جو ایک ایٹمی سپر پاور ہے؟” اس نے کہا.

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے خبردار کیا ہے کہ اگر روس کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا تو وہ جوہری ہتھیار استعمال کر سکتے ہیں اور وہ اس کے خلاف کسی بھی ایسے حملے کو مشترکہ حملہ تصور کریں گے جس کی جوہری طاقت کی مدد شامل ہو۔
کم نے کہا کہ زیلنسکی کو فوجی مہم جوئی جاری رکھنے میں مدد کرنا ایک خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ جوا ہے اور 8 بلین ڈالر کی نئی فوجی امداد کا اعلان "ایک ناقابل یقین غلطی اور احمقانہ عمل” تھا۔
کم، جو شمالی کوریا کی حکمران ورکرز پارٹی میں عہدہ رکھتی ہیں، اکثر سیاسی اور سلامتی کے معاملات پر پیانگ یانگ کے موقف پر بیان دیتی ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہیں ملک کے سپریم لیڈر نے اختیار دیا ہے۔
شمالی کوریا اور روس نے گزشتہ سال اپنے تعلقات کو ڈرامائی طور پر اپ گریڈ کیا ہے جب ان کے رہنماؤں نے دو بار ملاقات کی اور ایک "جامع اسٹریٹجک شراکت داری” پر اتفاق کیا جس میں باہمی دفاعی عہد بھی شامل ہے۔
امریکہ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے گزشتہ سال ستمبر سے اب تک ہتھیاروں کے کم از کم 16,500 کنٹینرز روس کو بھیجے ہیں اور روس نے ان کھیپوں سے یوکرین کے خلاف میزائل داغے ہیں۔
شمالی کوریا اور روس دونوں ہی ہتھیاروں کی غیر قانونی تجارت سے انکار کرتے ہیں۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

اس زمرے سے مزید

اسرائیل جنگ ہار چکا ہے؟

حماس کے ساتھ مرحلہ وار جنگ بندی کے عزم...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...