ہفتہ, 12 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

روس ‘نو نازی ازم’ کے خلاف جنگ میں چین کے ساتھ ہے، صدر پیوٹن

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے دوسری جنگ عظیم میں ایڈولف ہٹلر کے خلاف ‘مقدس’ فتح کی یاد میں 80ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت پر چین کے صدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں قومیں ‘نو نازی ازم’ کے خلاف اپنی لڑائی میں متحد ہیں۔ اس ہفتے کی تقریبات میں شی جن پنگ کی شرکت پوٹن کو نمایاں طور پر تقویت دیتی ہے، جنہوں نے یوکرین میں اپنے فوجی اقدامات کو عصری نازیوں کے خلاف جنگ کے طور پر پیش کیا ہے۔

یوکرین اور اس کے اتحادی روس پر سامراجی طرز کے حملے کا الزام لگاتے ہوئے اس بیانیے کو ایک عجیب و غریب تحریف قرار دیتے ہیں۔ پوٹن نے جمعرات کو شی جن پنگ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘فاشزم پر فتح، بے پناہ قربانیوں کے ذریعے حاصل کی گئی ہے، اور دیرپا اہمیت رکھتی ہے۔’ ‘اپنے چینی شراکت داروں کے ساتھ، ہم ثابت قدمی سے تاریخی سچائی کو برقرار رکھتے ہیں، جنگ کے وقت کے واقعات کی یادوں کا احترام کرتے ہیں، اور نو نازی ازم اور عسکریت پسندی کی جدید شکلوں کا مقابلہ کرتے ہیں۔’

شی نے کہا کہ دونوں ممالک، عالمی طاقت اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کے طور پر، ‘یکطرفہ اور غنڈہ گردی’ کی مخالفت کرنے کے لیے تعاون کریں گے، واضح طور پر امریکہ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ وہ ‘مشترکہ طور پر دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کی درست تشریح کی وکالت کریں گے، اقوام متحدہ کی اتھارٹی اور حیثیت کو برقرار رکھیں گے، چین، روس اور ترقی پذیر ممالک کی اکثریت کے حقوق اور مفادات کا دفاع کریں گے، اور ایک مساوی، منظم، کثیر قطبی، اور جامع عالمی اقتصادی منظر نامے کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں گے۔’

یہ بھی پڑھیں  امریکا کی چھ ریاستوں میں دیکھے گئے ’ پراسرار ڈرونز‘ کے بارے میں اب تک ہم کیا جانتے ہیں؟

دونوں رہنما کریملن کے ایک عظیم الشان ہال میں ریڈ کارپٹ پر ملے، میڈیا کے سامنے مصافحہ کیا اور ایک دوسرے کو ‘پیارے دوست’ کہہ کر مخاطب کیا۔ دوسری جنگ عظیم کے اختتام کی 80 ویں سالگرہ کی یاد میں اس ہفتے ماسکو کا دورہ کرنے والے دو درجن سے زائد غیر ملکی رہنماؤں میں شی جن پنگ سب سے زیادہ بااثر ہیں۔ یہ جشن یوکرین کے ساتھ جاری تنازع کے ایک نازک موڑ پر منایا جا رہا ہے، جبکہ ماسکو اور کیف دونوں کو امن معاہدے پر بات چیت کے لیے امریکی دباؤ کا سامنا ہے۔

منگل کے روز، یوکرین کی وزارت خارجہ نے اقوام سے مطالبہ کیا کہ وہ 9 مئی کی پریڈ میں فوجی دستے بھیجنے سے گریز کریں، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ اس طرح کے اقدامات جاری تنازع میں بعض ممالک کی بیان کردہ غیر جانبداری سے متصادم ہوں گے۔

صدر شی، جو اس وقت امریکہ کے ساتھ تجارتی تنازعہ میں مصروف ہیں، توقع ہے کہ پیوٹن کے ساتھ دو ہزار بائیس میں دونوں ممالک کے درمیان قائم کردہ ‘نو لمٹ’ اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے کئی معاہدوں کو حتمی شکل دے گا۔

روس کے سب سے بڑے تجارتی پارٹنر کے طور پر، چین نے ماسکو کو مغربی پابندیوں سے نمٹنے میں مدد کرنے کے لیے اہم اقتصادی مدد فراہم کی ہے، اور کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ روسی تیل اور گیس کی خریداری کی ہے۔

آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین