متعلقہ

مقبول ترین

ہندوستان کو امریکا سے اپاچی AH-64E کی فراہمی میں مزید تاخیر

ہندوستانی فوج کی مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ طویل...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

روس کے اپ ڈیٹ جوہری ڈاکٹرائن کے چیدہ نکات

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے باضابطہ طور پر ایک نیا قومی جوہری نظریہ نافذ کیا ہے جو ان حالات کی وضاحت کرتا ہے جن کے تحت ماسکو اپنی جوہری صلاحیتوں کو تعینات کر سکتا ہے۔ ذیل میں نظر ثانی شدہ دستاویز کی اہم جھلکیاں ہیں، کریملن کی آفیشل ویب سائٹ پر تفصیلی ڈاکٹرائن موجود ہے۔

  1. نیوکلیئر ڈیٹرنس کے حوالے سے ریاستی پالیسی بنیادی طور پر دفاعی ہے، جو ڈیٹرنس کے لیے کافی جوہری قوت کی صلاحیت کو برقرار رکھنے کے لیے بنائی گئی ہے۔ اس کا مقصد قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حفاظت کرنا اور ممکنہ جارح قوتوں کو روسی فیڈریشن اور اس کے اتحادیوں پر حملہ کرنے سے روکنا ہے۔ فوجی تصادم کی صورت میں، یہ پالیسی کشیدگی کو روکنے اور روسی فیڈریشن اور اس کے اتحادیوں کے لیے سازگار شرائط کے تحت دشمنی کو ختم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
  2. روسی فیڈریشن جوہری ہتھیاروں کو ایک ڈیٹرنٹ کے طور پر دیکھتی ہے، ان کے استعمال کو انتہائی اور ضروری اقدام سمجھا جاتا ہے۔ یہ جوہری خطرات کو کم کرنے اور بین الاقوامی تعلقات کے بگاڑ کو روکنے کے لیے پرعزم ہے جو جوہری تصادم سمیت فوجی تنازعات کا باعث بن سکتے ہیں۔
  3. نیوکلیئر ڈیٹرنس کا رخ کسی بھی ممکنہ مخالف کی طرف ہوتا ہے، جس میں انفرادی ریاستیں یا فوجی اتحاد شامل ہیں جو روسی فیڈریشن کو ایک خطرہ سمجھتے ہیں اور جوہری ہتھیاروں یا بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ روایتی قوتیں بھی ہیں جن کے پاس کافی جنگی صلاحیتیں ہیں۔ یہ ڈیٹرنس ان ریاستوں تک بھی پھیلی ہوا ہے جو روسی فیڈریشن کے خلاف جارحیت کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے لیے اپنی سرزمین، فضائی حدود، یا سمندری علاقے پیش کرتے ہیں۔
  4. روسی فیڈریشن یا اس کے اتحادیوں کے خلاف فوجی اتحاد کے اندر کسی ایک ریاست کی طرف سے جارحیت کے کسی بھی عمل کو پورے اتحاد کی طرف سے جارحیت سے تعبیر کیا جائے گا۔
  5. کسی غیر جوہری ریاست کی طرف سے روسی فیڈریشن اور/یا اس کے اتحادیوں پر جارحیت کا کوئی بھی عمل، جس میں جوہری ریاست کی شمولیت یا پشت پناہی ہو، کو اجتماعی حملے سے تعبیر کیا جائے گا۔
  6. روسی فیڈریشن اپنے اور/یا اپنے اتحادیوں کے خلاف جوہری ہتھیاروں اور/یا بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں کے استعمال کے جواب میں جوہری ہتھیاروں کو تعینات کرنے کا حق برقرار رکھتا ہے۔ یہ حق ان حالات تک بھی پھیلا ہوا ہے جہاں روسی فیڈریشن اور/یا جمہوریہ بیلاروس پر جارحیت کی جاتی ہے، بطور یونین اسٹیٹ کے اراکین، روایتی ذرائع سے، بشرطیکہ اس طرح کے اقدامات ان کی خودمختاری اور/یا علاقائی سالمیت کے لیے اہم خطرہ ہوں۔
  7. جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں فیصلہ کرنے کا اختیار روسی فیڈریشن کے صدر کے پاس ہے۔

Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

آصف شاہد
آصف شاہد
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

اس زمرے سے مزید

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...

ٹرمپ اور نیتن یاہو نے محمد بن سلمان کو شاہ فیصل دور کی قوم پرستی کی طرف دھکیل دیا

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سعودی عرب...