پیر, 14 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

امریکی بحریہ کے طیارے کی آبنائے تائیوان پر پرواز

امریکی بحریہ کے ایک  طیارے نے منگل کے روز آبنائے تائیوان کو عبور کیا، امریکی 7ویں بیڑے کے ایک بیان کے مطابق، طیارہ "بین الاقوامی فضائی حدود میں” کام کر رہا تھا۔ یہ کارروائی ایک آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہل خطے کو برقرار رکھنے کے لیے ریاستہائے متحدہ امریکا کے عزم کو واضح کرتی ہے۔

امریکی فوجی جہاز اور ہوائی جہاز عام طور پر مہینے میں تقریباً ایک بار اس تزویراتی طور پر اہم آبی گزرگاہ کے ذریعے یا اس کے اوپر سے گزرتے ہیں، جو تائیوان، کو چین سے الگ کرتا ہے، بیجنگ کی طرف سے سخت ردعمل کو ہوا دیتا ہے۔

چین تائیوان پر اپنی خودمختاری کا دعویٰ کرتا ہے اور آبنائے تائیوان پر دائرہ اختیار کا دعویٰ کرتا ہے، جس کا تائیوان اور ریاستہائے متحدہ امریکا نے مقابلہ کیا، جو اس بات کو برقرار رکھتے ہیں کہ آبنائے تائیوان ایک بین الاقوامی آبی گزرگاہ ہے۔

7ویں فلیٹ نے تصدیق کی کہ P-8A Poseidon سمندری پیٹرول طیارے نے آبنائے تائیوان کے ذریعے پرواز کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "بین الاقوامی قانون کے مطابق آبنائے تائیوان میں کام کرتے ہوئے، امریکہ تمام اقوام کے بحری حقوق اور آزادیوں کی توثیق کرتا ہے۔”

چین کی وزارت دفاع کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

اپریل میں، چین کی فوج نے اطلاع دی تھی کہ اس نے آبنائے تائیوان میں امریکی بحریہ کے پوزیڈن طیارے کی نگرانی اور انتباہ جاری کرنے کے لیے لڑاکا طیارے روانہ کیے تھے، یہ آپریشن چین اور امریکہ کے دفاعی رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت کے فوراً بعد ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں  لبنان کے وزیراعظم اگلے چند دن کے دوران اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ کے لیے پرامید
آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین